پھر جیسا کہ ہم سب بخوبی جانتے ہیں کہ علم نجوم کی اسلام میں نہ صرف سختی سے ممانعت ہے بلکہ چونکہ غیب کا علم جاننے کا دعویٰ کرنا اللہ تعالیٰ کی ایک صفت ـ عالم الغیب ـ میں شریک ہونے کا دعویٰ کرنے کے برابر ہے چنانچہ اس لحاظ سے تمام نجومی اور ایسے دوسرے افراد کیا شرک اکبر کے مرتکب نہیں ہو رہے؟ اور اب میرا بنیادی سوال یہ ہے کہ : اگر علم نجوم اور ایسے دوسرے علوم کے ماننے والے شرک کے مرتکب ہو رہے ہیں تو اُن تمام افراد ایا اداروں کی کیا حیثیت ہو گی جو کہ ایسے تمام افراد اور علوم کے فروغ کے لئے دن رات بے تحاشا کام کر رہے ہیں؟